حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، درخت اور پودے لگانا صدقہ جاریہ ہے، رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ سلم نے فرمایا کہ اگر کوئی پودا لگاے اس سے انسان یاکویی مخلوق فائدہ حاصل کرے تو صدقہ جاریہ شمار ہوتا ہے۔
خواہر سیدہ ثناء فیاض جعفری نے یہ اطلاع دیتے کہا کہ پودے لگانا ایک اچھی اور نیک مہم ہے جس کی تاکید ہمیں دین اسلام نے کی اور بے شک خدا اسکا بہترین اجر دینے والا ہے۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی فاطمیہ ایجوکیشنل کمپلیکس مظفرآباد آزاد کشمیر میں فاطمیہ سکول اور کالج کی بچیاں شجر کاری کی مہم میں کوشاں ہیں، خدا ان کی توفیقات میں مزید اضافہ فرمائے آمین۔
انہوں نے کہا کہ خداوند عالم نے پودے اور درخت کو انسانی زندگي کا ایک اہم عنصر قرار دیا ہے۔ پودا، درخت اور سبزہ اور جو کچھ ان سے اگتا ہے، انسانی تمدن کی تعمیر میں ایک اہم اور اساسی بنیاد ہیں؛ پودے اور درخت، ہوا کو بھی صاف کرتے ہیں اور انسان کے لیے غذا بھی پیدا کرتے ہیں، وہ انسان کے دل و روح کے لیے شادابی کا بھی سبب ہیں اور انسانی زندگي کی ماحولیات کے لیے خوشی و آبادی کا بھی موجب ہیں، اسی طرح انسان کی ضرورت کی بہت سی دوائیں بھی پیڑ پودوں سے حاصل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ لکڑیوں، پتوں اور جڑوں میں بھی بہت سے فوائد ہیں؛ بنابریں آپ دیکھتے ہیں کہ پودے، درخت اور سبزہ زار انسانی زندگي میں ایک بنیادی اور اہم عنصر ہیں۔
مزید بیان کیا کہ متعدد روایتوں میں ہمیں درخت اگانے اور پودا لگانے کی ترغیب دلائی گئي ہے کہ یہ حسنہ یا نیک کام ہے۔ ہمارے معاشرے میں بھی اس کی اہمیت اور اس سلسلے میں کام کرنے کو بہترین طریقے سے بیان کیا گیا ہے۔ بنابریں درختوں، پودوں، سبزہ زاروں، ماحولیات، جنگل اور اسی طرح کے دوسرے امور کے سلسلے میں جو سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں وہ دینی سرگرمیاں ہیں، اور ایک طرح سے یہ ایک انقلابی سرگرمیاں ہیں اور ہمارے سماج کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ ماحولیات کا مسئلہ سجاوٹ، عیش و عشرت کا سامان اور اضافی مسئلہ ہے، جی نہیں! یہ ایک اہم اور بنیادی مسئلہ ہے جو شرع اور آئين میں بھی آيا ہے۔